**ڑھتے ہوئے سائبر حملوں کی وجہ سے آئے روز لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔** ہیکنگ اور وائرس کی وجہ سے یہ ضروری ہوگیا ہے کہ اپنے اکاؤنٹ کو محفوظ کرنے کے لیے بہتر طریقے اختیار کیے جائیں۔ جی میل کو ہیک کرنے کے لیے ہیکرز کی جانب سے بھی نت نئے طریقے اختیار کیے جا رہے ہیں۔
**جعلی میلز**
**بینک یا ٹیکس یا دیگر اداروں کی جانب سے موصول ہونے والی ای میلز کافی اہم ہوتی ہیں جنہیں دیکھ کر صارف بغیر کچھ سوچے سمجھے انہیں ’اوپن‘ کرلیتے ہیں۔** یہی وہ وقت ہوتا ہے جب ان کی ’جی میل‘ ہیک ہوجاتی ہے کیونکہ عام طور پر ہیکرز ایسے ہی طریقے استعمال کرتے ہیں جن پر صارفین کو کوئی شک نہ ہو۔ **ہیکرز کی جانب سے ارسال کی جانے والی میلز میں بینک پن کوڈ یا اسی قسم کی دیگر معلومات طلب کی جاتی ہیں جسے دینے کی صورت میں آپ کا اکاؤنٹ غیرمحفوظ ہو جاتا ہے۔** ہیکرز عام طور پر ایسے سوفٹ ویئرز استعمال کرتے ہیں جو ہیکنگ کے لیے لنک دیتے ہیں جن کو کلِلک کرتے ہی آپ کی تمام معلومات اور پن کوڈز وغیرہ ہیکر کی دسترس میں چلے جاتے ہیں۔
**تجارتی معاملات کی ہیکنگ**
**جعل ساز ہیکرز عام طور پر اپنے شکار کو یہ تاثر دیتے ہیں کہ وہ کسی اہم ادارے کے اعلٰی عہدیدار ہیں اور انہیں فوری طور پر مطلوبہ معلومات درکار ہیں۔** ہیکرز ایسے طریقے اختیار کرتے ہیں کہ عام صارف ان کے چکر میں آجاتے ہیں اور وہ بغیر کچھ سوچے سمجھے انہیں وہ معلومات فراہم کر بیٹھتے ہیں جو کسی صورت میں نہیں دینی چاہییں۔
**اس امر کی تصدیق کرلیں کہ ارسال کی گئی ای میل درست ہے یا ہیکر کی جانب سے بھیجی گئی ہے (فائل فوٹو: گیٹی امیجز)**
**جی میل کو محفوظ رکھنے کے طریقے**
**جی میل کو محفوظ رکھنے کے لیے ’گیجٹس ناؤ‘ نامی ویب سائٹ نے اس حوالے سے بعض طریقے بیان کیے ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے اپ
0 Comments