... این اے 124لاہور، پولنگ اسٹیشن نمبر 6کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ،ن لیگ کے رانا مبشر اقبال 7310 ووٹ لے کر آگے۔

ads

این اے 124لاہور، پولنگ اسٹیشن نمبر 6کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ،ن لیگ کے رانا مبشر اقبال 7310 ووٹ لے کر آگے۔

 

این اے 124لاہور، پولنگ اسٹیشن نمبر 6کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ،ن لیگ کے رانا مبشر اقبال 7310 ووٹ لے کر آگے۔

 تفصیلات کے مطابق این اے 124لاہور میں پولنگ اسٹیشن نمبر 6کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق ن لیگ کے رانا مبشر اقبال 7310 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل آزادامیدوار ضمیر احمد ایڈووکیٹ 1646 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

این اے 124لاہور،ن لیگ کے رانا مبشر اقبال 7310 ووٹ لے کر آگے

این اے 124لاہور،ن لیگ کے رانا مبشر اقبال 7310 ووٹ لے کر آگے

این اے 124لاہور، پولنگ اسٹیشن نمبر 6کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ،ن لیگ کے رانا مبشر اقبال 7310 ووٹ لے کر آگے۔

 تفصیلات کے مطابق این اے 124لاہور میں پولنگ اسٹیشن نمبر 6کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق ن لیگ کے رانا مبشر اقبال 7310 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل آزادامیدوار ضمیر احمد ایڈووکیٹ 1646 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔

این اے120لاہور : ایاز صادق2015 ووٹوں کے ساتھ آگے

این اے120لاہور : ایاز صادق2015 ووٹوں کے ساتھ آگے

این اے120لاہور کا غیرسرکاری وغیرحتمی نتیجہ ، ایاز صادق2015 ووٹوں کے ساتھ آگے ۔

تفصیلات کے مطابق این اے120لاہور کا غیرسرکاری وغیرحتمی نتیجہ کے مطابق  ایاز صادق2015 ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں جبکہ ان کے مقابل عثمان حمزہ 1275ووٹ لے کر پیچھے ہیں وٹوں کی گنتی جاری ہے۔

این اے122: خواجہ سعدرفیق2415 ووٹ لےکرآگے

این اے122: خواجہ سعدرفیق2415 ووٹ لےکرآگے

این اے122کاغیرحتمی وغیرسرکاری نتیجہ آ گیا۔
 اب تک کے نتیجے کے مطابق ن لیگ کےخواجہ سعدرفیق2415 ووٹ لیکر آگے  جبکہ سردارلطیف خان کھوسہ1588 ووٹ لےکرپیچھے ہیں،ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

لاڑکانہ،پی ایس 12: پیپلز پارٹی کے سہیل انور سیال 677 ووٹ لے کر آگے

 لاڑکانہ،پی ایس 12: پیپلز پارٹی کے سہیل انور سیال 677 ووٹ لے کر آگے

(ویب ڈیسک)لاڑکانہ، پی ایس 12 کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ  آ گیا۔
 ابتدائی  رزلٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کے سہیل انور سیال 677 ووٹ لے کر آگے آگے ہیں جبکہ ان کے مقابل جی ڈی اے کے معظم علی عباسی 173 ووٹ لے کر پیچھے ہیں۔ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے۔

ووٹنگ کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، الیکشن کمیشن

ووٹنگ کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، الیکشن کمیشن

 (ویب ڈیسک)پاکستان کے 12ویں جنرل الیکشن میں ملک بھر میں لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے میں مصروف ہیں۔ 7 گھنٹے گزر گئے، ووٹنگ کا وقت ختم  ہونے میں صرف 1 گھنٹے باقی ہے۔

قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں میں انتخابات کیلئے پولنگ صبح 8 سے جاری ہے جو شام 5بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی،الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ ووٹنگ کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، ووٹنگ کا وقت شام 5بجے تک برقرار رہے گا جبکہ غیر حتمی غیر سرکاری نتائج 6 بجے کے بعد تک نشر ہوسکیں گے۔

 دوسری جانب انتخابات کے پیشِ نظر الیکشن کمیشن کے مدعو کے گئے بیرون ملک سے آنے والے مختلف مبصرین، صحافی اور آبزرورز نے ووٹنگ کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے,میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامن ویلتھ کے مبصر گروپ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے پولنگ عمل سے مطمین ہیں، انٹرنیٹ دریافت ہونے سے قبل ہم الیکشن کرا رہے تھے، انٹرنیٹ سے زیادہ اہم ووٹ ڈالنا ہے۔

نوشہرہ:دولہا بارات سمیت ووٹ ڈالنے پولنگ سٹیشن پہنچ گیا   

نوشہرہ:دولہا بارات سمیت ووٹ ڈالنے پولنگ سٹیشن پہنچ گیا   

 سندھ کے ضلع  نوشہروفیروز کے حلقہ این اے 205 کے علاقے محراب پور میں دولہا بارات سمیت ووٹ ڈالنے پولنگ سٹیشن پہنچ گیا۔

 ملک بھر میں عام انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل زور و شور سے جاری ہے، نوشہرو فیروز میں ایک پولنگ پر اس وقت دلچسپ صورتحال بنی جب ایک دولہا بارات سمیت ووٹ ڈالنے پہنچا۔ 

 دولہا بابر راجپوت نے اُردو پرائمری اسکول لائن پار پولنگ اسٹیشن میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

 نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور میں بابر نامی دولہا اپنی شادی کے روز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے حلقہ این اے 205 کے اُردو پرائمری اسکول لائن پار پولنگ اسٹیشن پہنچ گیا اور اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ 

 دولہے کے ساتھ موجود باراتیوں نے بھی اپنے اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔ دولہے نے محراب پور سے نوابشاہ کیلئے بارات لیکر روانہ ہونا تھا۔

 اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے دلہا بابر کا کہنا تھا کہ آج میری زندگی کا یادگار دن ہے ، دلہنیا لینے جا رہا ہوں مگر ووٹ ایک امانت ہے اس لیے یہ فریضہ ادا کرنے پولنگ اسٹیشن پہنچا ہوں۔

 سمجھتا ہوں الیکشن نتائج کو تسلیم کرنا ضروری ہے: حمزہ شہباز کی لاہور میں میڈیا سے گفتگو

 سمجھتا ہوں الیکشن نتائج کو تسلیم کرنا ضروری ہے: حمزہ شہباز کی لاہور میں میڈیا سے گفتگو

مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز  نے کہا ہے کہ میں سمجھتا ہوں الیکشن نتائج کو تسلیم کرنا ضروری ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ ٹرن آؤٹ صبح کم تھا، اب بہتر ہے، شام تک ان شا اللہ مزید بہتر ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جس نے کچھ غلط کیا ہے اسے سزا ملنی چاہیے، معاشی استحکام اس وقت ملک کی بہت بڑی ضرورت ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر دہشتگردی کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا، میں سمجھتا ہوں الیکشن نتائج کو تسلیم کرنا ضروری ہے۔

موبائل فون کی بندش : پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا

موبائل فون کی بندش : پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا

پولنگ کے روز ملک بھر میں انٹر نیٹ اور موبائل سروس کی بندش کیخلاف  پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن سے رجوع کر لیا۔

 تفصیلات کے مطابق  سینیٹر تاج حیدر نے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کروا دی جس میں انہوں نے موقف اپنایا ہے  کہ موبائل اور انٹرنیٹ سروس نہ ہونے سے انتخابی عمل شدید متاثر ہو رہا ہے ،ووٹرز پولنگ سٹیشنز کے بارے میں معلومات حاصل نہیں کر پا رہے، موبائل اور انٹرنیٹ سروس کی بندش سے ووٹر ٹرن آؤٹ متاثر ہو گا،انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بحال کی جائے۔

 سینٹر تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کو اپنے خط میں لکھا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک کنیکٹیویٹی کی حالیہ غیر اعلانیہ رکاوٹوں پر تشویش ہے جو عام انتخابات پر بری طرح اثرانداز ہو رہی ہے، اس ملک گیر رکاوٹ کی وجہ سے ووٹرز اپنے پولنگ اسٹیشن سے متعلق معلومات تک رسائی حاصل کرنے یا پولنگ اسٹیشنوں تک رسائی کے لیے لاجسٹکس کو مربوط کرنے سے قاصر ہیں، نیٹ ورک سروسز کے بند ہونے سے ووٹرز، امیدواروں اور انتخابی عملے کے لیے مسائل پیدا ہو گئے ہیں، قابل فہم طور پر، انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورکس تک رسائی کے بغیر، ووٹرز پولنگ اسٹیشنوں کے بارے میں اہم معلومات تک رسائی حاصل کرنے اور دیگر انتخابی طریقہ کار کی پیروی کرنے اور متعلقہ پولنگ اسٹیشنوں تک رسائی کے لیے رسد کو مربوط کرنے سے قاصر ہیں۔

 انہوں نے مزید لکھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی  ہمارے ووٹروں کو متحرک کرنے، مہم کی کوششوں کو مربوط کرنے اور پولنگ کے دن کی نگرانی کے لیے موبائل کنیکٹیویٹی پر انحصار کر رہے ہیں، موبائل نیٹ ورک میں خلل ووٹر ٹرن آؤٹ کو متاثر کرے گا، موبائل نیٹ ورک الیکشن کے دن کے لیے اہم ہے اور ہم ای سی پی پر زور دیتے ہیں کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کو بحال کرنے کے لیے فوری کارروائی کرے، موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ کی فوری بحالی الیکشن 2024 کے آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے لیے ای سی پی کے عزم کو ظاہر کرے گی۔

مریم نواز اور جنید صفدر نے ووٹ کاسٹ کر دیا

مریم نواز اور جنید صفدر نے ووٹ کاسٹ کر دیا

پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز اور ان کے بیٹے جنید صفدر نے بھی ووٹ کاسٹ کر دیا۔

مریم نواز اور جنید صفدر نے این اے 127 میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا، پارٹی قائد میاں نوازشریف اور این اے 127 سے لیگی امیدوار عطا تارڑ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اس سے قبل لیگی قائد میاں نواز شریف، پارٹی صدر شہباز شریف بھی اپنا ووٹ کاسٹ کر چکے ہیں۔

واضح رہے کہ عام انتخابات کے سلسلے میں ملک بھر میں پولنگ کا سلسلہ شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہے گا۔ 

''چلو بچے سائیڈ پرہٹو''، دو فٹ کے25 سالہ نوجوان کو پولنگ عملہ بچہ سمجھ بیٹھا

''چلو بچے سائیڈ پرہٹو''، دو فٹ کے25 سالہ نوجوان کو پولنگ عملہ بچہ سمجھ بیٹھا

این اے 176 میں دوفٹ کا نوجوان ووٹ ڈالنے پہنچ گیا،25 سالہ جنید نے اپنا ووٹ خان گڑھ میں کاسٹ کیا۔

 تفصیلات کے مطابق دو فٹ کے نوجوان نے بتایا کہ جب وہ این اے 176 میں ووٹ ڈالنے پہنچا تو پولنگ عملے نے اسے بچہ سمجھ کر سائیڈ پر کر دیا جس پر اس نے اپنا شناختی کارڈ دکھایا تو اس پر درج عمر دیکھ کر ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت ملی۔جنیدنے کہا کہ ووٹ کاسٹ کرنا قومی فریضہ ہے۔

قوم کو ورغلانے کا کلچر ختم کرنا ہو گا،نواز شریف نے این اے128 میں ووٹ کاسٹ کر دیا

 قوم کو ورغلانے کا کلچر ختم کرنا ہو گا،نواز شریف نے این اے128 میں ووٹ کاسٹ کر دیا

نواز شریف نے این اے128 میں ووٹ کاسٹ کر دیا۔اس موقع پر عون چودھری بھی نواز شریف کے ہمراہ تھے۔

ووٹ کاسٹ کرنے کے دوران نواز شریف  نے گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ لوگ گھروں سے باہر نکلیں اور ووٹ کاسٹ کریں، نواز شریف نے مزید کہا کہ ملک سے بدتہذیبی، بدتمیزی،گالم گلوچ،اور قوم کو ورغلانے کا کلچر ختم کرنا ہو گا،نفرت کا کلچر ختم کرنے سے زندگیوں میں آسانیاں آئیں گی اور پاکستانی عوام خوشحال زندگی بسر کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے معاشرہ خراب کیا ہم ٹھیک کریں گے،ایک پارٹی کو پورا مینڈیٹ ملنا ضروری ہے۔مریم نواز نے برے وقت میں پارٹی کا ساتھ دیا،پارٹی میں شہباز شریف کی بہت خدمات ہیں۔نواز شریف نے کہا کہ ہم نے جیلیں کاٹیں،ہم قربانیاں دیکر یہ دن دیکھ رہے ہیں،عوام ہمارا منشور پڑھیں،لوگوں کے حقوق ان کی دہلیز تک پہنچائیں گے۔خدا کے واسطے مخلوط حکومت کا نام نہ لیں۔

عام انتخابات 2024: ملک بھر میں پولنگ کا عمل جاری، موبائل سروس بند

عام انتخابات 2024: ملک بھر میں پولنگ کا عمل جاری، موبائل سروس بند

عام انتخابات 2024 کیلئے میدان سج گیا، ملک بھر میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔

پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے اور بارہویں انتخابات کیلئے ووٹنگ کا عمل شروع ہوتے ہی پولنگ سٹیشنز کے باہر قطاریں لگ گئیں۔

پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی، 12 کروڑ 85 لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے، ووٹ ڈالنے کیلئے ووٹرز کو اصل شناختی کارڈ دکھانا لازم ہوگا، قومی اسمبلی کیلئے سبز اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپر ہوگا۔

پولنگ سٹیشنز پر سکیورٹی کے خاص انتظامات کئے گئے ہیں، امن و امان کیلئے پولیس، رینجرز اور پاک فوج کے دستے تعینات ہیں۔

قومی اسمبلی کی 265 اور صوبائی اسمبلیوں کی 591 نشستوں پر امیدوار میدان میں ہیں، قومی اسمبلی کے امیدواروں کی مجموعی تعداد 5 ہزار 254 ہے، پنجاب سے قومی اسمبلی کی 141، صوبائی اسمبلی کی 296 نشستوں پر امیدوار میدان میں ہیں۔

سندھ سے قومی اسمبلی کی 61 اور صوبائی کی 130 نشستوں پر پولنگ ہو رہی ہے، خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی 44 اور صوبائی کی 113 نشستوں پر امیدواروں میں مقابلہ ہے، بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 اور صوبائی اسمبلی کی 51 نشستوں پر پولنگ ہو رہی ہے۔

عام انتخابات کیلئے ملک بھر میں 90 ہزار 675 پولنگ سٹیشنز قائم کئے گئے ہیں، مردوں کیلئے 25 ہزار 320، خواتین کیلئے 23 ہزار 952 پولنگ سٹیشن بنائے گئے ہیں جبکہ مشترکہ پولنگ سٹیشنز کی تعداد 41 ہزار 403 ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب میں مجموعی طور پر 50 ہزار 944 پولنگ سٹیشنز قائم کئے گئے ہیں، سندھ میں 19 ہزار 6 پولنگ سٹیشنز قائم ہوئے ہیں، خیبرپختونخوا میں 15 ہزار 697 اور بلوچستان میں 5 ہزار 28 پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھر میں 16 ہزار 766 پولنگ سٹیشنوں کو انتہائی حساس جبکہ 29 ہزار 985 کو حساس قرار دیا گیا ہے، انتہائی حساس پولنگ سٹیشنوں پر پاک فوج تعینات کی گئی ہے۔

پولنگ سٹیشنوں پر امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے پریزائیڈنگ افسران کو بھی مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔

عام انتخابات کے موقع پر پورے ملک میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں، مجموعی طور پر 5 لاکھ سکیورٹی اہلکار عام انتخابات میں ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے، سکیورٹی کیلئے پولیس پہلے درجے پر، پیرا ملٹری فورسز دوسرے درجے، آخری اور تیسرے درجے میں پاک فوج بطور کوئیک رسپانس فورس تعینات ہوگی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی سامان کی پولنگ سٹیشن تک ترسیل، گنتی اور اس کی ریٹرننگ افسران کے دفاتر تک واپسی کیلئے سکیورٹی کی ذمہ داری افواج پاکستان کی ہوگی۔

عام انتخابات 2024 کے موقع پر سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک کے مختلف علاقوں میں موبائل سروس جزوی طور پر بند کر دی گئی۔

ذرائع کے مطابق کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور کے مختلف علاقوں میں جزوی سروس معطل ہے، موبائل سروس متاثر ہونے پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

اس کے علاوہ ملتان میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس متاثر ہے، فیصل آباد، بہاولپور، ایبٹ آباد میں موبائل سروس متاثر ہو رہی ہے۔

ترجمان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں موبائل سروس کو عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ملک میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے، امن وامان کی صورتحال کو قائم رکھنے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے حفاظتی اقدامات ناگزیر ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی اے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ملک میں انٹرنیٹ کی بندش نہیں ہوگی۔

نوٹ: ذمہ دار پاکستانی شہری ہونے کا ثبوت دیں اور اپنا ووٹ ضرور کاسٹ کریں۔

پولنگ ڈے پر موبائل اور انٹرنیٹ سروس کی بندش کا جواز نہیں: سینیٹر تاج حیدر  

پولنگ ڈے پر موبائل اور انٹرنیٹ سروس کی بندش کا جواز نہیں: سینیٹر تاج حیدر  

 پیپلز پارٹی کے انچارج الیکشن سیل سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ پولنگ کے روز موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس کی بندش کا کوئی جواز نہیں۔

 اپنے ایک بیان میں تاج حیدر نے کہا کہ موبائل فون اور انٹرنیٹ کی بندش سے کارکن مایوس نہ ہوں، کارکن اپنے اپنے پولنگ سٹیشنز پر پہنچیں اور ووٹ کاسٹ کریں،بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم بنانے کیلئے کارکن تیر پر مہر لگائیں۔

پی پی سینیٹر کا کہنا تھا کہ پولنگ کے روز موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس کی بندش کا کوئی جواز نہیں ہے، امن و امان کے لئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے، امن و امان قائم رکھنے، ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔

آصفہ بھٹو اور  مرادعلی شاہ نے ووٹ کاسٹ کردیا

آصفہ بھٹو اور  مرادعلی شاہ نے ووٹ کاسٹ کردیا

سابق وزیراعلی سندھ سید مرادعلی شاہ اور پیپلز پارٹی رہنما آصفہ بھٹو نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا۔

 تفصیلات کے مطابق سید مرادعلی شاہ نے پولنگ اسٹیشن واہڑ میں جبکہ آصفہ بھٹو نے نوابشاہ میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا ، اس موقع پر آصفہ بھٹو نے کہا کہ آپ نے گھروں سے نکلنا ہے اور ووٹ دینا ہے، انشاءاللہ جیت پیپلز پارٹی کی ہوگی۔

 سابق وزیراعلی سندھ سید مرادعلی شاہ نے  ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولنگ شروع ہوتے ہی لوگوں کی قطاریں لگ گئی ہیں ، دعا ہے کہ پورے پاکستان میں امن امان سے الیکشن ہوجائیں، کل کے واقعات میں قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں، لوگ امن امان سے اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں۔

 انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کیلئے اچھی کوشش کی ہے، کچھ اعتراضات تھے، لوگوں کو کوئی ابہام نہ ہو، انکے اپنے قانون تھے کہ 1200 سے زیادہ ووٹ ایک پولنگ اسٹیشن پر نہ ہو، عوام کو تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے، آج موبائل فون سروس بھی معطل ہے، تو الیکٹرانک مینجمنٹ سسٹم پر فرق پڑ سکتا ہے۔

 سابق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سکیورٹی کے زیادہ اچھے انتظامات ہوتے اگر ہر پولنگ پر پاک فوج تعینات کی جاتی تو بہتر ہوتا، تمام سیاسی جماعتوں سے گزارش ہے کہ امن امان سے آج کا دن گزاریں، ووٹرز کو حق ہے کہ وہ اپنی مرضی کے امیدوار کو ووٹ دیں، پیپلز پارٹی آج انشاء اللہ کامیاب ہوگی۔

 انتخابات صاف شفاف ہوں گے، ووٹر اپنی مرضی کے امیدوار کو آزادی سے ووٹ ڈالیں: چیف الیکشن کمشنر

 انتخابات صاف شفاف ہوں گے، ووٹر اپنی مرضی کے امیدوار کو آزادی سے ووٹ ڈالیں: چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ہے کہ امید ہے انتخابات کا عمل بخیریت و عافیت مکمل ہوگا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ الیکشن کمیشن پہنچے جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات ہوئے، سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینا وزارت داخلہ اور ایجنسیز کا کام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن وزارت داخلہ کو انٹرنیٹ سروسز کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دے گا، ہم کہیں موبائل سروس کھول دیں اور دہشتگردی کا کوئی واقعہ ہوجائے تو کون ذمہ دار ہوگا؟

سکندر سلطان راجہ نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن پوری طرح تیار ہے، سکیورٹی اور دیگر انتظامات مکمل ہیں، انتخابات صاف شفاف ہوں گے، ووٹر اپنی مرضی کے امیدوار کو آزادی سے ووٹ ڈالیں۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

موبائل فون سروس معطل، ووٹر کی تفصیلات بتانے والی ایس ایم ایس سروس بھی متاثر

موبائل فون سروس معطل، ووٹر کی تفصیلات بتانے والی ایس ایم ایس سروس بھی متاثر

 ملک بھر میں موبائل فون سروس بند ہونے سے الیکشن کمیشن کا مانٹیرنگ سسٹم اور شکایات سیل بھی متاثر ہوا ہے۔

آج ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات کے سلسلے میں پولنگ کا عمل جاری ہے جو صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا۔

ملک کے مختلف حصوں میں بعض مقامات پر پولنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہونے کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں جبکہ وزارت داخلہ کی درخواست پر پی ٹی اے نے ملک بھر میں موبائل فون سروع عارضی طور پر معطل کر دی جس کے باعث پولنگ ایجنٹس اور پولنگ عملے کو مشکلات کا سامنا ہے۔

 موبائل فون سروس معطل ہونے سے عوام کو پولنگ کی معلومات حاصل کرنے کی ایس ایم ایس سروس 8300 بھی متاثر ہو گئی ہے۔

دوسری جانب سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے موبائل فون سروس بند ہونے کو دھاندلی کی ابتدا قرار دے دیا ہے۔

ووٹ ڈالنے کا طریقہ کار کیا ہے؟ آپ کی کونسی غلطیوں سے ووٹ ضائع ہو سکتا ہے؟

ووٹ ڈالنے کا طریقہ کار کیا ہے؟ آپ کی کونسی غلطیوں سے ووٹ ضائع ہو سکتا ہے؟

ملک بھر میں بارہویں اور ملکی تاریخ کے سب سے بڑے عام انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل شروع ہوگیا ہے جو  بغیر کسی وقفے کے صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔

 لیکن کیا آپ صرف یہی جانتے ہیں کہ الیکشن کے دوران ووٹ ڈالنے کےلیے ووٹر کے پاس اصل قومی شناختی کارڈ کا ہونا ضروری ہے؟ اگرچہ یہ درست ہے کہ نقل قابل قبول نہیں تاہم زائد المیعاد شناختی کارڈ کے حامل افراد بھی ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں  اسی طرح  قومی شناختی کارڈکےسوا کوئی بھی اور دستاویز قابل قبول نہیں۔

 لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کا ووٹ ضائع ہوسکتا ہے؟ تو آئیے آج بات کرتے ہیں ووٹ ڈالنےکے صحیح طریقہ کار پر ۔

 ایک ووٹر بیلٹ پیپر حاصل کرنے کے بعد قومی اور صوبائی اسمبلی کے اپنے پسندیدہ امیدواروں کے انتخابی نشان پر مہر لگائے گا لیکن آپ کو یاد رکھنا ہوگا کہ  آپ کاووٹ ضائع ہوسکتا ہے لہٰذا  اس بات کو یقینی بنائیں کہ  بیلٹ پیپر فولڈ کرنے کے بعدلگائی گئی مہر کی سیاہی سوکھ چکی ہے۔

٭ ووٹر کو چاہیے کہ ایک ہی امیدوار کے انتخابی نشان پر مہر لگائیں، ایک سے زائد امیدواروں کے انتخابی نشان پر ہرگز مہر نہ لگائیں، اگر آپ نے 2 امیدواروں کے انتخابی نشان کے درمیانی حصے پر مہر لگائی تو بھی آپ کا ووٹ شمار نہیں ہوگا۔

٭بیلٹ پیپر کا کوئی بھی حصہ پھاڑنے یا پھر بیلٹ پیپر پر کسی قسم کی کوئی پرچی چسپاں کرنے کی صورت میں بھی ووٹ شمار نہیں ہوگا۔


٭انگوٹھے کا نشان بیلٹ پیپر کے کسی بھی حصے پر لگائے جانے کی صورت میں بھی آپ کا ووٹ ضائع ہو جائے گا لہٰذا بیلٹ پیپر پر صرف مہر کا استعمال  کریں ۔

٭اپنے ووٹ کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے کسی بھی غلطی کی صورت میں ووٹر پریزائڈنگ افسر سے نیا بیلٹ پیپرحاصل کرسکتا ہے۔

پنجاب:   قیدیو ں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعےووٹ کاسٹ کیا

پنجاب:   قیدیو ں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعےووٹ کاسٹ کیا

 پنجاب کے جیلوں میں موجود  قیدیو ں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعےووٹ کاسٹ کردیا ۔

  تفصیلات کے مطابق پنجاب کی جیلوں میں صرف1100 قیدیوں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ کاسٹ کیا،ترجمان جیل خانہ جات کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 1500 پوسٹل بیلٹ موصول ہوئےتھے ، باقی پوسٹل بیلٹ الیکشن کمیشن کو واپس کر دئیے گئے۔

 ترجمان نے مزید کہا کہ جیلوں میں ووٹنگ کاعمل خفیہ رکھا گیا،طریقہ کار کی پاسداری کی گئی۔ ووٹ الیکشن کمیشن کو بذریعہ ڈاک بھجوادیئے۔

 واضح رہے کہ صوبے کی 43جیلوں میں قید 65ہزار سے زائد قیدیوں میں سے صرف 1100 قیدیوں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے اپنا حق راہے دہی استعمال کیا، الیکشن کمیشن کی جانب سے قیدیوں کا ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو خط لکھا گیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments